چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت میں اعلیٰ سطحی اجلاس

اسلام آباد: (11  فروری2021):  چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی صدارت
میں نیب ہیڈ کوارٹرز میں ایک اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں میں
نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔چئیرمین نیب نے کہا کہ ملک سے
بدعنوانی کا خاتمہ،بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی،منی
لانڈرنگ،اختیارا ت کے ناجائز استعمال اور میگا کرپشن مقدمات کو قانون کے
مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے جس کے لئے تمام
وسائل بروئے کار لائے جار ہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی
جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ ریاست پاکستان سے ہے۔نیب نے ملک سے بد
عنوانی کے خاتمہ کے لئے احتساب سب کے لئے کی جو پالیسی اپنائی ہے اس کے
شاندار نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ گیلانی اینڈ گیلپ
سروے کے مطابق 59 فیصد عوام نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ نیب اقوام متحدہ کے
انسداد کرپشن کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب سارک ممالک کے
انسداد بدعنوانی کے اداروں میں رول ماڈل کی حیثیت ہے جو کہ پاکستان کے
لئے اعزاز کی بات ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے مقدمات کو نمٹانے کے لئے
شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائری اور انویسٹی گیشن کے لئے 10 ماہ کا عرصہ
مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سینئر افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ
اٹھانے کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا گیا ہے۔ نیب کی
کارکردگی اور استعداد کو مزید بہتر بنانے کے لئے اپنے انویسٹی گیشن
افسران اور پراسیکیوٹرز کی جدید خطوط اور عصر حاضر کے تقاضوں کو مد نظر
رکھتے ہوئے تربیت کو نہ صرف انتہائی اہمیت دیتا ہے بلکہ افسران کی جدید
خطوط پرتربیت اور استعداد کار کو بڑھانے کے لئے تربیتی پروگرام ترتیب دیے
گئے ہیں۔ جن کا مقصد نیب کے انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کی
صلاحیتوں کوبڑھاناہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے
خاتمہ کواپنا قومی فرض سمجھتے ہیں، شکایات کی تعداد میں اضافہ بھی عوام
کے نیب پراعتماد کا مظہرہے۔ نیب نے راولپنڈی میں جدید فرانزک سائنس
لیبارٹری قائم کی ہے، اس لیبارٹری میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویزات
اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے تاکہ انویسٹی گیشن افسران اور
پراسیکیوٹر قانون کے مطابق مقررہ وقت میں مقدمات کی تحقیقات کے تناظر میں
فرانزک لیبارٹری کی سہولیات سے استفادہ کر سکیں۔نیب کی ملزمان کو سزا
دلوانے کی شرح 68.88فیصد ہے جو کہ دوسرے انسداد بدعنوانی کے اداروں میں
سب سے زیادہ ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ جسٹس جاوید اقبال چئیرمین نیب کی
ہدایت پر نیب کے تمام علاقائی بیوروز ہر شخص کی عزت نفس کا سختی سے خیال
رکھنے پر یقین رکھتے ہیں۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جس کا ایمان
-کرپشن فری پاکستان ہے۔ نیب انسداد بد عنوانی کا ایک قومی ادارہ ہے، جو
ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ کے لئے انتہائی سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے۔نیب
کی کارکردگی کو جسٹس جاوید اقبال چئیرمین نیب کی قیادت میں جہاں معتبر
قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے وہاں نیب کو بدعنوانی سے
متعلق موصول ہونے والی شکایات میں اضافہ عوام کے نیب پر اعتماد کا مظہر
ہے۔