فلم ’زندگی تماشا‘ آسکر نامزدگی کی دوڑ سے باہر

پاکستان اکیڈمی سلیکشن کمیٹی کی جانب سے آسکر  ایوارڈ کی بین الاقوامی کیٹگری کے لیے نامزد معروف ہدایت کار سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا’ 93 ویں اکیڈمی آسکر ایوارڈز  کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔

فلم کو ان 15 انٹرنیشنل فیچر فلموں کی لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا جو  آسکر ایوارڈز نامزدگی کی پہلی ووٹنگ کے مرحلے میں شامل ہوں گی جس کا انعقاد 5 سے 9 مارچ کو کیا جائے گا۔

شوبز ویب سائٹ ورائٹی رپورٹ کے مطابق 93 ویں بین الاقوامی ایوارڈ کے لیے بین الاقوامی فیچر فلم کی کیٹگری میں 15 فلموں کو ووٹنگ کے لیے پیش کیا جائے۔، 93 ممالک کی فلموں کو اس کیٹیگری کے  لیے اہل قرار دیاگیا تھا جو آسکر کی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔

فلم ’زندگی تماشہ‘ کی کہانی صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں مختلف افراد کی زندگی گزارنے کے فن کا آئینہ ہے. فائل:فوٹو

واضح رہے کہ سرمد کھوسٹ کی فلم زندگی تماشا کی شریک پروڈیوسر سرمد کھوسٹ کے ساتھ ان کی بہن کنول کھوسٹ ہیں جبکہ فلم کا اسکرپٹ نرمل بانو نے تحریر کیا ہے۔

فلم ’زندگی تماشا‘ کی کہانی صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں مختلف افراد کی زندگی گزارنے کے فن کا آئینہ ہے جس میں اداکارہ سمیا ممتاز نے ’فرخندہ‘ نامی خاتون کا کردار ادا کیا ہے۔

اس کے علاوہ فلم کی کاسٹ میں عارف حسن، ماڈل ایمان سلیمان اور علی قریشی بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب معروف فلم ’زندگی تماشا‘ گزشتہ برس بوسان عالمی فلم فیسٹیول کا معتبر ترین ’کم جسوئک‘ ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی۔