جماعت اسلامی پاکستان کشمیر کے مسئلے کو اپنا مسئلہ سمجھتی ہے۔

راولپنڈی:(پ ر)جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی پریزیڈنٹ شعبہ تعلقات عاجمہ عائشہ سید نے کشمیر فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی پاکستان مسئلہ کشمیر کو اپنا مسئلہ سمجھتی ہے۔ ڈیڑھ سال سے کشمیری بچے، بوڑھے، جوان اور خواتین محصور ہیں۔ اس معاملے پر پوری دنیا میں بے حسی نظر آ رہی ہے۔ دنیا قبرستان کا منظر پیش کر رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کو ایک سنگین لاک ڈاؤن کا سامنا ہے جس میں وادی کے عوام محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور عالمی رویہ افسوسناک ہے۔ ایسے لاک ڈاؤن کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔ عائشہ سید کے ھمراہ،نائلہ سید وائس پریزیڈنٹ شعبہ تعلقات عامہ،شبانہ ایاز مرکزی سیکرٹری اطلاعات شعبہ تعلقات عامہ،زبیدہ خاتون رکن مرکزی شوریٰ،نزہت بھٹی نائب ناظمہ شمالی پنجاب، آنسہ اشفاق نائب نگران شعبہ تعلقات عامہ شمالی پنجاب، قدسیہ مدثر نگران نشرو اشاعت سٹی راولپنڈی نائب ناظمہ سٹی راولپنڈی عظمی نعیم،روبی طارق وعطیہ ظفر نائب نگران نشرو اشاعت ضلع راولپنڈی بھی موجود تھیں۔ عائشہ سید کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت جاری ہے۔ آبادی کے تناسب کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔ کشمیریوں کی جائیدادوں پر قبضے کئے جا رہے ہیں۔ گیارہ ہزارہ خواتین کے ریپ کئے گئے۔ چوبیس ہزار خواتین بیوائیں ہو چکی ہیں۔ اٹھارہ ہزار نوجوان جیلوں میں قید کر دیئے گئے ہیں جنہیں اذیت ناک سزائیں دی جا رہی ہیں۔ کشمیر کی پوری قیادت کو بند کر دیا گیا ہے۔ سید علی گیلانی اور آسیہ اندرابی سمیت دیگر رہنما پابند سلاسل ہیں۔ دوسری جانب پاکستان کی حکومت ایک تماشائی بن چکی ہے۔ اقوام متحدہ میں ایک آواز کے بعد کوئی سرگرمی نہیں کی گئی۔ کشمیر کے لئے کوئی نیشنل ایکشن پلان نہیں بنایا گیا اور نہ ہی کوئی پالیسی وضع کی گئی ہے۔ حکومتی سطح پر کسی عالمی کانفرنس کے لئے بھی اقدامات نہیں کئے گئے۔ کشمیر کے معاملے پر دنیا اور عالم اسلام کی خاموشی تکلیف دہ ہے۔ بھارت نے شملہ معاہدہ خود ختم کیا ہے۔ اس وقت اقوام متحدہ کا کردار انتہائی اہم ہے۔ بھارتی حکومت سے اپنا ملک سنبھالا نہیں جا رہا لیکن دنیا میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ گزشتہ سال 30 سے زائد بار لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے میں موجودہ پاکستانی حکومت ناکام رہی ہے اور سابقہ حکومتوں نے بھی مسئلہ کشمیر کو اپنا مسئلہ نہیں سمجھا۔ کہیں خارجہ پالیسی نظر نہیں آ رہی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی یہی آواز ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جنگ مسئلہ کشمیر کا حل نہیں ہے۔ مسئلہ کشمیر سفارتی کوششوں سے حل ہونا چاہئے۔ ناکام خارجہ پالیسی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغانستان میں بہت قربانیاں دی ہیں۔ لاکھوں افغانوں کی میزبانی کی لیکن ہندوستان کا افغانستان کے قریب ہو جانا ناکام خارجہ پالیسی کو ظاہر کرتا ہے۔ ملک کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے سوال پر عائشہ سید نے کہا کہ اپوزیشن مضبوط ہو تو ملک تباہ نہیں ہوتا۔ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) متعدد بار اقتدار میں آ چکیں اور ان کی خارجہ پالیسی قوم دیکھ چکی ہے۔ اب اس حکومت کی پالیسی کو بھی دیکھ لیا ہے جس نے قوم کو بہت بڑا دھوکہ دیا۔ پی ٹی آئی میں وہی کرپٹ لوگ آ گئے تو کیا ان کی توبہ قبول ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کو لوٹنے والوں کا ٹولہ ہے اور اپوزیشن بھی پاکستان کے عوام کی جنگ نہیں لڑ رہی۔ اپوزیشن جماعتیں اپنے رہنماؤں کے ذاتی مفادات کو ترجیح دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ریاست مدینہ کا نعرہ لگا کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی ہے۔ صحت اور تعلیم کی نجکاری کی جا رہی ہے۔ بھوک کی وجہ سے خاندان خودکشیاں کر رہے ہیں۔ ہسپتال بھی نجی شعبے کے حوالے کئے جا رہے ہیں۔ کرپشن کی کوئی روک تھام نہیں کی گئی۔ نائلہ سید کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کرپشن سے پاک نظام چاہتی ہے۔ھم کسی کرپٹ کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا اپنا ایجنڈا تکمیل پاکستان ہے۔ اس موقع پر زبیدہ خاتون نے کہا کہ پانچ فروری کا دن منانے کا آغاز قاضی حسین احمد نے کیا۔ کشمیری بھائیوں کے لئے پانچ فروری کو کراچی کمپنی اسلام آباد مظاہرہ میں مردوں کے شانہ بشانہ خواتین بھی کھڑی ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ ان کو کسی سطح پر نہ سنا جانا ظلم و بربریت ہے۔ اقوام متحدہ بھی بے بس ہے۔ بھارت بڑے دھڑلے سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ نزہت بھٹی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے مشرقی پاکستان سے لے کر اب تک قربانیاں دی ہیں۔ ملک کے عوام کو حکومت سے کوئی توقع نہیں ہے لیکن پاکستان میں اچھے حکمران ضرور آئیں گے جو ملک کی تقدیر سنواریں گے۔ آنسہ اشفاق کا کہنا تھا کہ حکومت کو بھارت کا معاشی بائیکاٹ کرنا چاہئے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر بدترین مظالم ہو رہے ہیں۔ حکومت کشمیر کے حوالے سے اقدامات کرے گی تو پوری قوم اس کے ساتھ ہو گی۔ نزہت ناطق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی راولپنڈی کے اڑھائی سو سے زائد مراکز میں خواتین کی قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں ذہن سازی کی جاتی ہے اور کشمیریوں سے یکجہتی کے لئے عشرہ منا رہے ہیں۔ آخر میں شبانہ ایاز نے تمام میڈیا کے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میڈیا ان کی آواز بنے اور حکمرانوں کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران ناکام ہو چکے ہیں۔ عوام کو ایسے حکمران لانے چاہئیں جو ان کے مسائل کو حل کر سکیں۔