برطانیہ کےنئے کورونا وائرس نےامریکہ میں خطرے کی گھنٹی بجادی

واشنگٹن : امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے خبردار کیا ہے کہ جلد ویکسی نیشن نہ کی گئی تو برطانیہ میں پھیلنے والا تبدیل شدہ کورونا وائرس دو مہینے میں امریکا میں بھی تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق موسم سرما کی شدت کے دوران کوویڈ  کیسز میں اضافے سے پہلے ہی صحت کے نظام کو خطرہ لاحق ہے اور ایسی صورتحال   میں نظام پر دباؤ بڑھ سکتا ہے ۔ یہ انتباہ اس وقت جاری کی گئی جب نئے منتخب  صدر جو بائیڈن نے ویکسی نیشن  کے ایک منصوبے  کا اعلان کیا ۔ صدر بائیڈ ن نے  100 دن کے اندر 100 ملین امریکیوں کو ویکسی نیشن  کے ہدف کو پورا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور واضح کیا  کہ ان کی انتظامیہ ویکسین کی تقسیم کو تیز کرنے میں زیادہ فعال کردار ادا کرے گی۔انہوں نے  بڑے پیمانے پر ویکسینیشن مراکز قائم کرنے ، صحت سے متعلق  کارکنوں کی اضافی  خدمات حاصل کرنے پرزور دیتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے  کہ یہ ویکسی نیشن اقلیتوں سمیت ان   تمام  افراد  کوفراہم کی جائے جنہیں وبا نے سب سے زیادہ متاثر کیا ہے ۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اب تک امریکہ میں 12.2 ملین ویکسین کی خوراکیں دی گئیں۔اب تک تمام  ریاستوں میں 30 ملین سے زیادہ خوراکیں تقسیم کی جاچکی ہیں۔
ادھر برازیل میں پایا جانے والا وائرس برطانیہ پہنچ چکا ہے ، اس حوالے سے پروفیسر وینڈی بارکلے  کاکہنا ہے کہ پہلے سامنے آئے کورونا وائرسز سے یہ مختلف لیکن زیادہ متعدی ہے۔ وائرس مسلسل ہیت تبدیل کرتے رہتے ہیں، اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب  برطانوی وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ پیر کی صبح سے تمام ٹریول کوریڈورز بند کر دیے جائیں گے۔ بیرون ملک سے آنے والوں کو پہلے کورونا منفی ٹیسٹ دکھانا ہو گا اور یہ نئے احکامات 15 فروری تک نافذ رہیں گے۔گزشتہ روز برطانیہ نے جنوبی امریکہ کے متعدد ممالک کے مسافروں پر سفری پابندیاں عائد کر دی تھی۔
واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث  دنیا بھر میں 9 کروڑ 43 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 20 لاکھ 17 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ دنیا میں کورونا کے 6 کروڑ 73 لاکھ 41 ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہوچکے اور 2 کروڑ 49 لاکھ 50 ہزار سے زائد زیر علاج ہیں۔