یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد برطانیہ میں نئے عہد کا آغاز

لندن : یورپی یونین سے باضابطہ علیحدگی کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد برطانیہ میں نئے عہد کا آغاز ہو گیا ، بورنس جانسن نے کہا کہ برطانیہ کو آزادی اپنے ہاتھوں میں مل گئی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں میں یورپی قوانین پر عمل یکم جنوری کی رات گیارہ بجے سے ترک کر دیئے گئے ۔ سفر ، تجارت ، امیگریشن اور سکیورٹی تعاون کے نئے قوانین نافذ ہوگئے ۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ برطانیہ کو آزادی اپنے ہاتھوں میں مل گئی ہے اور وہ چیزیں مختلف اور بہتر انداز میں کرنے کی صلاحیت پا چکا ہے ۔۔
برطانوی وزرا نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے چند دنوں اور ہفتوں میں کچھ مشکلات ہوں گی کیونکہ نئے قواعد نافذ ہو رہے ہیں اور برِاعظم یورپ کے دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کرنے والی برطانوی کمپنیوں کو ان تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونا ہوگا۔اس کے علاوہ لوگوں کو تشویش ہے کہ انھیں سرحدوں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے مگر حکام نے کہا ہے کہ نئے بارڈر سسٹم ‘نفاذ کے لیے تیار’ ہیں۔
واضح رہے کہ برطانیہ کی عوام نے 2016میں بریگزٹ ریفرینڈم میں یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا اور31 جنوری 2020 کو برطانیہ 27 رکنی سیاسی و اقتصادی بلاک سے علیحدہ ہوگیا تھا۔مگر یہ گذشتہ 11 ماہ سے یورپی یونین کے تجارتی قوانین کی پاسداری کرتا رہا ہے اور اس دوران فریقین مستقبل کی اقتصادی شراکت داری کے بارے میں مذاکرات کرتے رہے ہیں۔